Introduction
Funny Urdu poetry holds a special charm in the world of literature. With its blend of wit, humor, and everyday relatability, it not only makes readers laugh but also touches hearts with its subtle truths. From playful jabs at love and relationships to clever commentary on social situations, funny poetry has been a beloved form of expression for generations. People enjoy sharing these humorous couplets with friends and family, making social gatherings more lively and joyous. Whether you are a poetry lover or someone looking for a good laugh, Urdu poetry offers moments of pure entertainment and reflection.
What is Funny Urdu Poetry?
Funny poetry, or مزاحیہ اردو شاعری, is a genre of poetry that combines humor, satire, and light-hearted observations about life. Unlike serious poetry, its aim is to make people laugh while often subtly highlighting social norms, human quirks, and romantic mishaps. From classic poets to modern writers, this poetry brings smiles across generations.
Top 100+ Funny Urdu Poetry

روٹی کھا کر سو گیا، خواب میں دیکھا پیزا،
جگا تو بیوی نے کہا، “پھر سے ڈھونڈ رہا ہے فریزا!”
محبت میں جلتا ہوں، مگر گیس نہیں ہے،
چولہے پہ بیٹھ کر روؤں، تو بجلی بھی نہیں ہے۔
دل توڑ کر چلے گئے، مگر واپس آئے گھر،
کہا، “بھول گیا تھا چابی، ابھی تو ہے دروازہ بند کر!”
رات بھر لکھی محبت، صبح ہوئی تو دیکھا،
غلطی سے بھیج دیا تھا، بوس کا ایک ایموجی بھی نہیں تھا۔
شادی کی پیشکش کی، تو کہنے لگی “نہیں”،
بولی، “تمہاری ماں نے کہا تھا، تم تو ہو بہت ہی شریف زمین!”
دوست نے دی ہے سلامتی، کہا، “تم تو ہو جیتے جاگتے”،
میں بولا، “جی ہاں، بس تنخواہ کے بعد مر جاتا ہوں کچھ دیر کے لیے۔”
ماں نے پوچھا، “بیٹا، کیا کر رہے ہو؟”
کہا، “فون پر شاعری پڑھ رہا ہوں”،
بولی، “اُٹھو، اور کچرا باہر پھینکو، یہ بھی تو شاعری ہے!”
محبت کی ہے اتنی تڑپ، کہ چائے میں چینی بھول گیا،
پی لی، تو مزا آیا — اب تو ہر تکلیف میٹھی لگنے لگی!
دوست نے دی ہے مشورہ، “دل کی بات کہہ دو اُس سے”،
کہا، “بولوں کیا؟ وہ تو ہے میری بوڑھی بہن کی سہیلی!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا جِم،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے چھٹی کا دن!”
محبت میں ڈوب گیا، مگر نکلا نہیں،
کیونکہ وہ تو تھی سوئمنگ پول کی لائف گارڈ!
کہا تھا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
اب جی رہا ہوں — اور وہ بھی بغیر انٹرنیٹ کے!
شاعری لکھی، تو دل نے کہا، “یہ تو ہے بہت خوبصورت”،
عقل نے کہا، “بھائی، یہ تو ہے گوگل ٹرانسلیٹ کا نتیجہ!”
بیوی نے کہا، “تم تو ہو بہت سست”،
میں بولا، “جی ہاں، اس لیے تو تم نے مجھے پکڑ لیا!”
محبت کا اظہار کیا، تو وہ ہنس پڑی،
کہنے لگی، “تمہارا چہرہ دیکھ کر تو ہنسی آتی ہے، محبت نہیں!”
رات کو جاگ کر لکھی غزل، صبح ہوئی تو دیکھا،
سب الفاظ تھے الٹے — شاید سونے سے پہلے گھبرا گیا تھا!
کہا، “تمہاری آنکھوں میں ہے جنت”،
بولی، “تو پھر کیوں نہیں جاتے؟ ویزا بھی مل جائے گا!”
دوست نے پوچھا، “کتنا کماتے ہو؟”
میں بولا، “اتنا کہ گھر والے سمجھتے ہیں میں دولت مند ہوں،
اور باہر والے سمجھتے ہیں میں فقیر ہوں!”
ماں نے کہا، “بیٹا، شادی کر لو”،
میں بولا، “امی، پہلے تو یہ بتاؤ — کون سی لڑکی میری تنخواہ سنبھالے گی؟”

محبت میں ہار گیا، مگر جیت گیا،
کیونکہ اب وہ میری بہن بن گئی — اور میری ماں کی پسندیدہ!
کہا، “تمہارے بغیر زندگی ادھوری ہے”،
بولی، “تو پھر ادھوری چھوڑ دو، میں تو ہوں مکمل بے وقوف!”
رات کو لکھی شاعری، صبح ہوئی تو دیکھا،
الفاظ تو تھے، مگر مطلب کچھ بھی نہیں تھا — جیسے میری تنخواہ!
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت ذہین”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”

کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
کہا، “تمہارے بغیر جی نہیں سکتا”،
بولی، “تو پھر مر جاؤ، میں تو ہوں تمہاری بہن!”
دوست نے کہا، “تم تو ہو بہت خوش قسمت”،
میں بولا، “ہاں، لیکن صرف اُس وقت جب کوئی دیکھ رہا ہو!”
محبت کی ہے قسم، مگر وہ تو ہے میری بوسی کی دشمن،
کہتی ہے، “چہرہ دھو لو، پہلے تو یہ کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں!”
کہا، “تمہاری مسکراہٹ ہے جیسے چاند”،
بولی، “تو پھر چاند کو دیکھو، میں تو ہوں بجلی کا بل!”
رات کو سوچا، کل جاؤں گا باغ میں،
صبح ہوئی تو سوچا، “آج تو ہے بارش کا دن!”
محبت میں جیتا ہوں، مگر ہار جاتا ہوں،
کیونکہ وہ تو ہے میری ماں کی پسندیدہ بہو!
Famous Urdu Poets Known for Humor
Several Urdu poets are celebrated for their humorous and satirical poetry:
- مرزا غالب – Known for wit and sarcasm in love and life.
- احمد فراز – Occasionally blended humor with romantic themes.
- سعادت حسن منٹو – Satirical and dark humor in everyday life.
- جون ایلیا – Known for witty, thought-provoking couplets.
- غالب کے شاگرد – Many anonymous poets contributed to funny Urdu poetry in mushairas.
How to Share Funny Urdu Poetry Online
Sharing funny Urdu poetry online is easy and brings joy to social media communities:
- Post as images with Urdu calligraphy for aesthetic appeal.
- Share as text posts in WhatsApp or Telegram groups.
- Use poetry apps or social media platforms like Instagram and Facebook.
- Create memes combining funny couplets with relatable situations.
Conclusion
Funny Urdu poetry is more than just words; it’s a way to connect, laugh, and reflect on life’s everyday quirks. Whether shared online or in personal gatherings, it spreads joy and light-heartedness. Exploring the world of funny Urdu poetry not only entertains but also reminds us of the beauty of language and humor.